افسر منہاس
حقیقی نام فدا حسین منہاس اور قلمی نام افسر منہاس ہے۔ تاریخِ پیدائش 22 جولائی 1956ء ہے۔ ہری پور میں پیدا ہوئے ۔ گورنمنٹ کالج ہری پور سے انٹرمیڈیٹ کرنے کے بعد کراچی سے گریجویشن اور پھر کراچی یونیورسٹی سے فلسفہ میں ایم اے کیا۔ سکول کے زمانے سے شاعری کا آغاز کیا۔
سماجی اور سیاسی شعور، محبت اور نئے لسانی تجربات کو شاعری کے لیے ضروری سمجھتے ہیں۔ ان کا شعری مجموعہ''کوئی تصویر تو پتھر سے نکلے'' 2010ء میں شائع ہوا۔ رابطہ :03335070302 |
نمونۂ کلام
غزل لے کر ترا خیال نجانے کدھر چلا اپنی خبر نہ تھی مجھے یوں بے خبر چلا دل میں خیالِ یار تھا یوں چودھویں کی رات وہ چاند میرے ساتھ چلا میں جدھر چلا تاریکئِ ِ الم سے جدائی میں ہار کے میں شام کا ستارہ تھا وقتِ سحر چلا دل کا سکوں تباہ کیا تجھ کو چاہ کے میں اپنے گھر کو آپ ہی برباد کر چلا موجِ ہوا نے خاک اُڑا دی ہے، دیکھ لے میں خاک ہو کے راہ میں تیری بکھر چلا جب دل کو راس آ نہ سکی بزمِ دوستاں میں اپنے غم سمیٹ کے چپ چاپ گھر چلا جب میں رکا ہوا تھا سمندر تھا پُر سکوت جب میں چلا تو ساتھ مرے اک بھنور چلا |
غزل گل سے شبنم سے نہ ہم بادِ صبا سے خوش ہیں تجھ بن اے دوست کب اس آب و ہوا سے خوش ہیں ہم نہ ساون سے نہ ساون کی گھٹا سے خوش ہیں تیری بکھری ہوئی زلفوں کی ادا سے خوش ہیں نالہ کرنے سے ہمیں روک نہ تو اے صیاد قید میں ہم اسی اندازِ نوا سے خوش ہیں اے صبا جا کے یہ اربابِ چمن سے کہنا ہم اسیرانِ قفس اپنی سزا سے خوش ہیں اور ہو راہ کوئی اور کوئی راہ نما راہ سے خوش ہیں نہ ہم راہ نما سے خوش ہیں ہوش والے سبھی ناخوش ہیں جنوں سے میرے اور دیوانے مرے چاکِ قبا سے خوش ہیں |